Justice For Pirya Kumari
10
محرم الحرام تھا وہ کربلا کا میدان تھا جب حضرت امام حسین علیہ السلام کو شھید کیا گیا۔ ایسے ہی 2021 میں ایک محرم الحرام آیا جس میں سندھ کے شہر سکھر سے تعلق رکھنے والی ایک ماں باپ کی پیاری بیٹی حضرت امام حسین علیہ السلام کے شھید ہونے کا سوگ منا رہی تھی کہ اچانک وقت کے یزیدوں نے اسے اس سوگ منانے کی سزا دی۔ وہ ایک مسلمان نہیں بلکہ ایک ہندو لڑکی پریا کماری ہے جو ایک سنگرار شہر سے تعلق رکھتی ہے اسے کسی نا معلوم افراد نے اغوا کرلیا یا کچھ اور کیا مگر وہ دن اس کے ماں باپ کے لیے ایک قیامت کا دن تھا ان کی بیٹی ایسے غائب ہوئ کہ کوئی ایک کالی آندھی آئی جو اس کو لے گئی۔ تڑپتا ہوا باپ اپنے جگر کے ٹکڑے کو ڈھونڈتا رہا ۔ بیٹی کی تڑپ نی ماں باپ کو پاگل بنادیا وہ پاک کتاب قرآن سے ظالموں کو منتھی کرتے رہے مگر ظالموں نے قرآن کا بھرم بھی نہ رکھا ۔
پولیس کی کوششوں کے بعد بھی پریا کماری آزاد نہ ہوپائی۔ اب تک یہ بتا چل نہ سکا کہ پریا کماری کو زمین لے گئی یا آسمان۔ اب تک پریا کماری کو تقریباً 23 مہینے ہوگئی ہے لیکن کوئی اس کا بتا نہ چل سکا۔ اس کے ماں باپ اس امید سے جئ رہے کہ ایک دن پریا کماری واپس آئیں گی اور ان کا گھر ایک بار پھر سے خوشیوں سے بھرا ہوا ہوگا۔ اس کی ماں سندھ کی ثقافت کا لحاظ رکھتے ہوئے 22 مھینہ سوشل میڈیا پر نہ آئی مگر بیٹی کی تڑپ نے اسے مجبور کیا۔
پولیس نے پریا کماری بابت معلومات فراہم کرنے والے کو 50 لاکھ دینا کا اعلان کیا ہے سو میں گزاش کرتا ہو جو بھی معلومات ملی ہو فورًا پولیس کو اطلاع دے ۔
Post a Comment